Saturday 12 June 2010

عسر کے بعد یسر ہے

اے انسان!
بھوک کے بعد شکم سیری، پیاس کے بعد سیرابی، جاگنے کے بعد نیند، مرض کے بعد صحت ہے-
گم کردہ منزل پائے گا، مشقت اٹھانے والا آسانی حاصل کرے گا- اندھرے چھٹ جائيں گے

"قریب ہے کہ اللہ تعالی اپنی فتح یا اور کسی بات کو لے آئے"

رات کو بشارت دو صبح صادق کی جو اس کو پہاڑوں کی طرف دھکیل دے گی وادیوں کی جانب بھگادے گی، غمزدہ کو بشارت دو روشنی کی طرح تیزی سے آنے والی آسانی کی، مصیبت زدہ کو مڑدہ سنادو محفی لطف و کرم اور مہربان ہاتھوں کا، جب آپ دیکھین کا صحرا دراز سے دراز ہوتا جاتا ہے تو جان لیں کہ اس کے بعد سرسبز شاداب نخلستان ہے، رسی لمبی پہ لمبی ہوتی جاتی ہے تو یاد رکھیے کہ جلد ہی ٹوٹ جائے گی-

آنسو کے ساتھ مسکراہٹ ہے، خوف کے بعد امن، گھبراہٹ کے بعد سکون، آگ نے ابراہیم خلیل اللہ کو نہیں جلایا کیونکہ حکم ربانی سے وہ "ابراہیم علیہ السلام کے لئے ٹھنڈک اور سلامتی بن گئی" سمندر نے موسی کلیم اللہ علیہ السلام کو نہیں ڈبویا کیونکہ انہوں نے بلند اور سچی آواز میں کہا کہ " میرا رب میرے ساتھ ہے اور مجھے راستہ دکھلادے گا-
"
محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے یار غار ڈھارس بندھائی کہ ہمارے ساتھ اللہ ہے- لہذا امن و سکینت اور نصرت نازل ہوئی- موجودہ برے حالات کے شکار، مایوس کن صورت حال کے گرفاتار صرف تنگی، عبرت اور بدبختی ہی کا احساس کرتے ہیں ان کی نظر کمرہ کی دیوار اور دروازے تک ہوتی ہے، اس کے آگے ان کی رسائی نہیں-

کاش وہ پردہ کے پیچھے بھی دیکھتے ان کی فکر و رائے پس پردہ دیوار تک پہنچ جاتی- لہذا تنگ دل نہ ہوں ہمیشہ یکساں حالت نہیں رہے گی، بہترین عبادت اللہ کی رحمت و آسانی کا انتظار ہے، زمانہ الٹتا پلٹتا ہے، گردش دوراں جاری رہتی ہے- غیب مستور ہے، اور مدبر عالم کی ہر روز نئی شان ہے- امید ہے کہ اللہ اس کے بعد کوئی معاملہ پیدا کرے گا۔

عسر کے بعد یسر ہے
تنگی کے بعد آسانی ہے-

0 تبصرہ جات:

تبصرہ کیجئے