Thursday 3 June 2010

مسلمانوں کے عیوب کے چھپانے کا بیان

اللہ تعالی نے فرمایا:
 " بلاشبہ وہ لوگ جو اہل ایمان میں بے حیائی پھیلانا پسند کرتے ہیں، ان کے لیے دنیا اور آخرت میں دردناک عذاب ہے"-
(سورۃ نور، 19)

حضرت ابوہریرہ رض سے روایت ہے کہ، نبی کریم ۖ نے فرمایا:
جو بندہ کسی بندے کی دنیا میں ستر پوشی کرتا ہے تو اللہ تعالی قیامت والے دن اس کی پردہ پوشی فرمائے گا
(مسلم)


تخریج: صحیح مسلم، کتاب البر، باب بشارت من ستر اللہ تعالی عیبہ فی الدنیا بان یستر علیہ فی الاخرۃ-

فوائد:
لوگوں کے عیوب اور ان کی کوتاہیوں کی پردہ پوشی، مکارم اخلاق میں سے ہے اور اللہ کی صفت ستاری کی مظہر ہے، اس لیے اللہ کو یہ خوبی بہت پسند ہے اور قیامت والے دن وہ بھی اس شخص کواسی قسم کی جزا دے گا- جس کا مطلب یہ ہے کہ یا اللہ تعالی اس کے گناہوں کو معاف فرما دے گا، تاکہ کسی اور کے سامنے اسے شرمندگی نہ ہو، پھر چاہے گا تو معاف فرمادے گا یا کچھ عرصے کے لیے اسے بطور سزا جہنم میں بھیج دے گا-

0 تبصرہ جات:

تبصرہ کیجئے