Thursday 17 June 2010

شاہ عبداللہ کی بدولت 866 افراد نے اسلام قبول کیا

جسمانی طور پر ایک دوسرے کے ساتھ جڑے ہوئے بچوں کی پیدائش کے واقعات آج کل کوئی نئی بات نہیں رہی، مختلف ملکوں میں ایسے بچوں کو بڑے آپریشن کے ذریعے علحیدہ کرنے کے انتظامات بھی ہیں-
اور بعض ممالک ایسے بھی ہیں جہاں ایسے بچے انتظامات نہ ہونے کی وجہ سے ساری زندگی انتہائی تکلیف دہ انداز میں گزارنے پر مجبور ہیں-
افریقی ممالک بھی ان میں شامل ہیں- جہاں بچوں کو نارمل زندگی جینے کے مواقع میسر نہیں، اس کی مثال افریقی ملک "کیمرون" کے ایک عیسائی گھرانے میں پیدا ہونے والے دو بچے ہیں جو ایک عرصے تک اسی حال میں رہے، تاآنکہ سعودی عرب کے شاہ عبداللہ بن عبدالعزیز تک یہ خبر پہنچی، چونکہ سعودی عرب میں ڈاکٹر عبداللہ ربیعہ اس قسم کے آپریشن کے ماہر تصور کیے جاتے ہیں، شاہ عبداللہ نے انتہائی فراخدلی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کیمرون کے اس عیسائی خانادن کے سعودی عرب میں حکومت کے خرچ پر ان بچوں کے آپریشن کی آفر دےدی۔
آپریشن کے دوراں بچوں کے والد جیمز کومسو نے جو سعودی عرب مین شاہ عبداللہ کی دعوت پر قیام پذیر تھے، ڈاکٹر ربیعہ اور دیگر مسلمانوں کے حسن سلوک سے متاثر ہوکر نہ صرف اسلام قبول کیا بلکہ کیمرون لوٹ کر اپنے دیہات میں بھی اسلام کی دعوت کا کام شروع کردیا، جس کے نتیجے میں ان کے دیہات اور قرب و جوار کے دیہات سے جملہ 866 افراد نے اسلام قبول کیا۔
اللہ اکبر
انہوں نے بتلایا کہ ان مسلمانوں کے لئے مسجد اور اسلامی مرکز کے تعمیر کی ضرورت تھی، انہوں نے شاہ عبداللہ سے درخواست کی جو فوری طور پر قبول کرلی گئی اور عنقریب یہاں ایک اسلامی مرکز کی تعمیر بھی عمل میں لائی جارہی ہے۔
سبحان اللہ
اللہ شاہ عبداللہ کو لمبی عمر عطا فرمائے، ان کا یہ کام ان کی نجات کا ذریعہ بنادے، ان کے اگلے اور پجھلے گناہ معاف فرمادے۔ آمین
والسلام علیکم

اقتباس: مجلہ صراط مستقیم برمنگھم

0 تبصرہ جات:

تبصرہ کیجئے