Wednesday 2 June 2010

قرآن مجید کو غنا سے نہ پڑھنے والا ہم میں سے نہیں

ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:

"لیس منا من لمیتغن بالقرآن"
(قرآن کو غنا سے نہ پڑھنے والا ہم میں سے نہیں)
صحیح بخاری، کتاب التوحید، باب قول اللہ واسرو واقولکم 13/623 حدیث 7527

غنا کا مفہوم:-

قرآن مجید کو غنا کے ساتھ پڑھنے کا مطلب یہ ہے کہ آدمی آواز سنوار کر پڑھے اور فطری آوازز کو اچھا، سوہنا اور خوبصورت بنا کر تلاوت کرے، تلاوت قرآن کے وقت ایسی بے توجہگی نہ ہو کہ بے رخی اور سستی کے انداز میں قراءت کرے اور دل روحانیت کے بجائے بوریت محسوس کرے- سامعین سن کر فورا اکتا جائيں بلکہ ذوق و شوق کے ساتھ، ٹھہر ٹھہر کر، تلفظ کی درستگی اور آواز کی خوبصورتی اور صفائی کے ساتھ تلاوت کرے تاکہ صحیح معنوں میں تلاوت قرآن کے فیوض و برکات اور تجلیات اپنے دامن میں سمیٹا جاسکے-

براء بن عازب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:-

"زینواالقرآن باصواتکم فان الصوت الحسن یزید القرآن حسنا"
اپنی آواز سے قرآن کو مزین کرو، بے شک اچھی آواز قرآن مجید کے حسن میں اضافہ کرتی ہے
سنن الدارمی، کتاب فضائل القرآن، باب التغنی بالقرآن، مستدرک الحاکم 1/575، السلسلۃ الاحادیث صحیحہ 2/401 حدیث 771

علقمہ بن قیس رضی اللہ عنہ کو اللہ تعالی نے بہت خوبصورت آواز دی تھی او ربالخصوص قرآن مجید انتہائی پر وقار لہجے اور بہترین انداز میں پڑھتے تھے، عبداللہ ابن مسعود رضی اللہ عنہ خصوصی طور پر بلواکر ان سے قرآن مجید کی تلاوت سنتے، جب علقمہ تلاوت ختم کرتے تو آپ فرماتے:

میرے ماں باپ تجھ پر قربان ہوں اور قراءت کرو میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ہے:-

" حسن الصوت زینتہ القرآن"
(اچھی آواز قرآن کی زینت ہے)
سلسلتہ الاادیث صحیحہ 4/429، حدیث 1815

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا چھہ چيزیں واقع ہونے سے پہلے پہلے نیک اعمال کرنے میں جلدی کرو، ان چھہ اعمال میں سے ایک عمل جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا وہ یہ ہے:-

" ونشوا یتخذون القرآن مزامیر یقدمون الرجل بافقھھم ولا اعلمھم ما یقدمونہ الا لیغنیھم"
(اور ایسی نئی نسل پیدا ہوگی جو قرآن مجید کو موسیقی بنالیں گے وہ ایک ایسے آدمی کو امامت کے لیے آگے کریں گے جو ان میں سے زیادہ فقیہ ہوگا اور نا زیادہ علم والا اس کو صرف اس لیے آگے کریں گے کہ وہ موسیقی کے انداز میں قرآن سنائے)
مسند احمد 3/494، حدیث علیم عن عبس رضی اللہ عنہ، سلسلتہ الاحادیث صحیحہ 2/672، حدیث 979

آخر میں دعا ہے کہ اللہ ہم سب کو سنت رسول اصلی اللہ علیہ وسلم کے مطابق قرآن پاک پڑھنے کی توفیق عطا فرمائے- آمین

0 تبصرہ جات:

تبصرہ کیجئے