Saturday 18 December 2010

درود شریف کی چار اقسام

درود شریف کی چار اقسام





احادیث شریف میں درود شریف کا ذبر متعدد الفاظ کے ساتھ کیا گیا ہے- ان میں سے چار اقسام کے الفاظ مبارک ذیل میں توفیق الہی سے پیش کیے جارہے ہیں۔ ان شاءاللہ :



(1) امام بخاری رحمہ اللہ نے عبدالرحمن بن ابی لیلی سے روایت کی ہے، کہ انہوں نے بیان کیا ، کہ کعب بن عجرہ رضی اللہ عنہ سے میری ملاقات ہوئی، تو انہوں نے فرمایا:

" کیا میں تمہیں وہ تحفہ نہ دے دوں، جو میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا؟"

میں نے عرض کیا: " جی ہاں، مجھے یہ تحفہ عطا فرمائیے-"

انہوں نے بیان فرمایا: "ہم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا تھا:

" آپ کے اہل بیت پر درود کیسے ہے؟ (جبکہ) اللہ تعالی نے ہمیں سلام بھیجنے کا طریقہ تو (خود) ہی سکھلادیا ہے-"

آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم کہو:

{ اللہم صل علی محمد و علی آل محمد کما صلیت علی ابراہیم و علی آل ابراہیم انک حمید مجید۔ اللہم بارک علی محمد و علی آل محمد کما بارکت علی ابراہیم وعلی آل ابراہیم انک حمید مجید-}

(صحیح بخاری، کتاب الانبیاء، باب، رقم الحدیث۔ 337، 6/408)



(2)امام بخاری رحمہ اللہ اور امام مسلم رحمہ اللہ نے کعب بن عجرہ رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے، کہ انہوں نے بیان فرمایا: " نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے پاس تشریف لائے، تو ہم نے عرض کیا:

" یا رسول اللہ! ہمیں یہ تو معلوم ہوگیا ہے کہ ہم آپ پر سلام کیسے کہیں، لیکن آپ پر درود کس طرح بھیجیں؟"

آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

"تم کہو:

{ اللہم صل علی محمد و علی آل محمد کما صلیت علی ابراہیم انک حمید مجید۔ اللہم بارک علی محمد و علی آل محمد کما بارکت علی ابراہیم انک حمید مجید-}

متفق علیہ: (بخاری، کتاب الدعوات، باب الصلاۃ علی النبی صلی اللہ علیہ وسلم، رقم الحدیث 6354، 11/152)

(مسلم، کتاب الصلواۃ، باب صلواۃ علی النبی صلی اللہ علیہ وسلم بعد التشھید، رقم الحدیث 66- (406)، 1/305-) الفاظ حدیث صحیح بخاری کے ہیں-



(3) امام بخاری رحمہ اللہ نے ابو حمید ساعدی رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے، کہ انہوں نے عرض کیا:

" یا رسول اللہ! ہم آپ پر درود کس طرح بھیجیں؟"

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: " تم کہو:

{ اللہم صل علی محمد و ازواجہ و ذریتہ کما صلیت علی ال ابراہیم وبارک علی محمد و ازواجہ و ذریتہ کما بارکت علی ال ابراہیم انک حمید مجید}-

(صحیح بخاری، کتاب الانبیاء، باب، رقم الحدیث 3369، 6/407)



(4) حافظ ابن حجر نے تحریر کیا ہے:

" روایات میں سب سے کم الفاظ والا (درود شریف یہ ہے):

{اللہم صل علی محمد کما صلیت علی ابراہیم}

(فتح الباری 11/166)
راتوں کو اٹھ کر، خیالوں میں ہوکر، یادوں میں کھوکر، تمہیں کیا خبر ہے



اپنے اللہ سے۔۔۔۔۔۔۔۔!

میں کیا مانگتا ہوں، ویرانوں میں جاکر، دکھڑے سنا کر، دامن پھیلا کر


آنسو بہا کر، تمہیں کیا خبر


اپنے اللہ سے میں کیا مانگتا ہوں

تم تو کہو گے، صنم مانگتا ہوں، غنم مانگتا ہوں، زر مانگتا ہوں


میں گھر مانگتا ہوں، زمین مانگتا، نگین مانگتا ہوں


۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔!

تم تو کہو گے، ہم کو خبر ہے، کہ راتوں کو اٹھ کر، خیالوں سے ہوکر


یادوں میں کھوکر، آنکھیں بھگو کر، کسی دلربا کی، کسی دلنشین کی

وفا مانگتا ہوں، یہ بھی غلط ہے، وہ بھی غلط ہے، جو بھی ہے سوچا


سو بھی غلط ہے، نہ صنم مانگتا ہوں، نہ زر مانگتا ہوں


نہ دلربا کی، نہ دلنشین کی، نہ ماہ جبین کی وفا مانگتا ہوں

تمہیں کیا خبر ہے۔۔۔۔اپنے اللہ سے میں کیا مانگتا ہوں


میں اپنے اللہ سے

آدم کے بیٹے کی آنکھوں سے جاتی ۔۔۔۔۔حیا مانگتا ہوں


حوا کی بیٹی کے سر سے اترتی ۔۔۔۔۔۔ردا مانگتا ہوں

اس کڑے وقت میں ۔۔۔۔پاک وطن کی بقا مانگتا ہوں۔