Saturday 16 July 2011

عورتوں کا کان و ناک کا چھدوانا؟


السلام علیکم شیوخ!
کسی سسٹر نے مجھے ای میل کی تھی اور اس میں انہوں نے سوال کیا تھا اور وہ جاننے کی کوشش کررہی تھیں کہہ:
اسلام میں عورت کا کان و ناک چھدوانے کے بار ےمیں کیا حکم ہے؟
اگر اسلام میں اس قسم کا کوئی حکم ہے تو اس کا ثبوت پیش کیا جائے اور نہیں ہے تو اس کا بھی ثبوت پیش کیا جائے اور بتایا جائے کہ ہر عورت (اسلامی و غیر اسلامی) کان و ناک چھدواتی ہے تو کیوں؟
امید کہ واضح جواب عنایت فرمائیے گا۔ ان شاءاللہ
والسلام علیکم

رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم کے زمانہ مبارکہ میں صحابیات ایسا کرتی تھیں یعنی ناک کان چھدواتی تھیں اور بالیاں وغیرہ پہنتی تھیں اور ضرورت پڑنے پر اپنے کانوں سے بالیاں اتار کر صدقہ بھی فرما دیا کرتیں تھیں 
عن جابر بن عبد الله قال :" شهدت مع رسول الله صلى الله عليه وسلم الصلاة يوم العيد , فبدأ بالصلاة قبل الخطبة بغير أذان و لا إقامة , ثم قام متوكئا على بلال , فأمر بتقوى الله , و حث على طاعته , و وعظ الناس و ذكرهم , ثم مضى حتى أتى النساء , فوعظهن و ذكرهن , فقال : تصدقن فإن أكثركن حطب جهنم , فقامت امرأة من وسط النساء سفعاء الخدين , فقالت : لم يا رسول الله ? قال : لأنكن تكثرن الشكاة و تكفرن العشير , قال : فجعلن يتصدقن من حليهن , يلقين فى ثوب بلال من أقراطهن و خواتمهن " . 
أخرجه مسلم ( 3/19 ) و كذا النسائى ( 1/233 ) و الدارمى ( 1/377 ـ 378 ) و البيهقى ( 3/296 ) و المحاملى ( 135/2 ) و أحمد ( 3/318 )


0 تبصرہ جات:

تبصرہ کیجئے