Wednesday 13 July 2011

اسامہ بن لادن کی موت کے بارے میں شبہات


السلام علیکم ورحمۃ اللہ
میرا آج کا موضوع ہے:
اسامہ بن لادن کی موت  کے بارے میں شبہات

پچھلے  ہفتے کی گرما گرم بحث کو مد نظر رکھتے ہوئے میں نے اسامہ بن لادن کے موضوع کو آخری رخ دے کر ختم کرنے کا اردہ کرلیا ہے،  یہ میرا ان پر آخری موضوع ہے۔
امید کرتا ہوں کہ اس موضوع کو بھی بڑے  ٹھنڈے مزاج سے اور حقیقت  سے پر ہوکر اور جذبات کو بالائے تاک رکھ کو زیر غور فرمائيں گے۔ ان شاءاللہ
سب سے پہلے آپ ایک بات کو مد نظر رکھیں کہ آج تک مغربی میڈیا نے جو عکس مسلمانوں کا پیش کیا ہے یا جو روپ انہوں نے اسامہ بن لادن کیا پیش کیا ہے یا وہ تصویر کشی انہوں نے  دھشتگردی کی مھیا کی ہے یا جو  نظریہ انہوں نے تکفریوں سے لےکر مسلمانوں پر تھوپا ہے یہ چيزیں ہرگز ہرگز اسلام یا مسلمانوں کا پیشہ خیمہ نہیں ہیں۔
سب لوگ جانتے ہیں کہ اس وقت دنیا میں مغربی میڈیا بہت طاقتور ہے یا یوں کہیں کہ مغربی میڈیا پوری دنیا پر قابض ہے کہ حکومت کررہی ہے اور جو امیج وہ مسلمانوں کا پیش کرے گی دنیا اس کو ہی حقیقت تسلیم کرتی ہے۔
ہاں یہ اور بات ہے کہ اس پوری طاقتور میڈیا مافیا میں کچھ لوگ ایسے ہیں جو ان کے انتہانہ پسدانہ نظریہ کے مخالف ہیں اور اسلام اور مسلمانوں کا حقیقی روپ پیش کرنے کی حتی الامکان کوشش میں مصروف نظر آتے ہیں۔
مغربی میڈیا کا ہر بندہ اسلام مخالف نہیں ہے، ہر اینکر یا ہر اینالسٹ مسلمانوں کا دشمن نہیں ہے اور وہ اس کوشش میں سرگرداں ہے کہ کہیں سے مغربی میڈیا و حکومتوں کی اسلام مخالف سازش کا پتہ چلایا جائے اور اس راز کو افشاں کیا جائے۔
ایسے بہت سے محقق مغرب میں آج بھی موجود ہیں اور ان کی تحقیقات کو اب بھی مسلمان قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ الحمدللہ
بہت سے ایسے سچے، حقیقت پسند  اور میڈیا مافیا کی سازشوں سے دور لوگوں نے اپنی ویب سائیٹس، بلاگز  بنا رکھے ہیں اور اپنے تحقیق آرٹیکلس سے دنیا کو ان سازشوں سے آگاہ کرتے رہتے ہیں۔
اب یہ اور بات ہے کہ ہمارے کچھ تنگ نظر لوگ اس کو بھی مغربی سازش کا نام دیں تو  ان کی عقل پر ہم ہنس ہی سکتے ہیں۔
اگر آپ لوگ مغری میڈیا کی منفی سوچ کے علاوہ ایسے لوگوں  کی مثبت سوچ کو پڑھیں تو آپ کو حقیقت کچھ اور نظر آئے گی، میں مغربی میڈیا کا رسیا یہ ان کا گرویدہ یا ایجنٹ یا جوبھی آپ الزام لگائيں یا نام رکھیں وہ نہیں ہوں بلکہ مغرب میں رہتے ہوئے میں سکے کے دونوں پانسوں کو دیکھنے کا عادی ہوں، اگر جہاں مغری میڈیا میں 100 بندے اسلام مخالف ہیں اور اللہ رب العزت نے وہاں ایک بندہ ایسا ضرور پیدا کیا ہے جو ان سب کی سوچوں سے متفق نہیں ہے اور وہ حقیقت کی کھوج میں کوشاں رہتا ہے تو کیوں نہ ہم لوگ ایسے بندوں کی کھوج لگائيں اور ان کو پڑھیں کہ کیا بات ہے کہ ایک طرف 100 لوگ اسلام کے خلاف منفی سوچ رکھتے ہیں  اور ان میں سے ایک بندہ مثبت سوچ کا حامی ہے تو کوئی نہ کوئی بات ضرور ہوگی۔ ان شاءاللہ
تو میں ایسے لوگوں کو پڑھنے کا عادی ہوں، باقی لوگوں کی منفی باتیں تو ویسے ہی پوری دنیا میں پھیلی ہوئی ہیں جن کی تلاش کرنے کی ضرورت نہیں رہتی، اصل ضرورت ہے ایسے لوگوں کے تاثرات قلم بند کرنے کی جو ان سازشوں کو کسی اور نظر سے دیکھتے ، پرکھتے اور ہم سب کے سامنے رکھتے ہیں، اب یہ ہمارا فرض بنتا ہے کہ ہم ان کی تحریروں کا کتنا اثر رکھتے ہیں۔
تو یہ وہ بات تھی جو میں نے آپ کے سامنے اپنے نقطہ نظر کے طور پر پیش کی تھیں کہ جذبات میں آنے سے پہلے کسی کے نظریات کو پڑھنے سے اصل حقیقت کی رو تک باآسانی پہنچ سکتے ہیں باقی الزامات لگانے اور اول فول بولنے سے کسی کی ذات پر کوئی فرق نہیں پڑتا بلکہ اگلے کے اخلاق  کی حد ضرور سامنے پہنچ جاتی ہے۔
تو امید کرتا ہوں کہ میری اس آخری تحریر کو بھی مثبت سوچ سے پڑھیں گے اور اس پر تنقید کرنا آپ کا ولین فرض ہے  کہ میں نے تنقید کو کبھی نہیں روک بلکہ اگر تنقید اخلاق، عزت، ادب و احترام کے دائرے میں ہو تو اگلے کے علمی  رتبے کا پتہ چلتا ہے کہ یہ ایک علمی تحقیق پر مبنی تحریر ہے اور یہ تحریر و تحقیق میری اپنی نہیں ہے قلم میرا ہے مگر تحقیق مغربی مثبت سوچ رکھنے والے بندوں کی ہے جو آپ  یا ہم تک اصل حقیقت سے پردہ اٹھانا چاہتے ہیں۔ ان شاءاللہ
ایسے  ہی پرنٹ میڈیا  میں ایک مثبت سوچ رکھنے والے محقق کا نام ہے "گورڈن ڈف
مسٹر گوڈن ڈف نے اپنا ایک آرٹیکل پیش کیا تھا جس کا عنوان تھا:


دھائیاں پہلے یو ایس اے کھلے عام اسامہ بن لادن کی موت کا اقرار کر چکی تھی۔

Conservative commentator, former Marine Colonel Bob Pappas has been saying for years that bin Laden died at Tora Bora۔
کنزر ویٹو کمانڈر و سابقہ میرین کرنل باب پاپاس کافی سال پہلے کہ چکا تھا کہ بن لادن تورا بورا میں مر چکا ہے۔

  Now we know that Pappas was correct.
اور اب ہم جانتے ہیں کہ پاپاس صحیح کہ رہا تھا۔

However, since we lost a couple of hundred of our top special operations forces hunting for bin Laden after we knew he was dead۔
جیسا کہ ہم نے سیکڑوں اپنے فوجی جوان کی جانیں گنوادیں بن لادن کی تلاش میں حالانکہ ہم جانتے تھے کہ وہ مر چکا ہے۔

 Since we spent 200 million dollars on “special ops” looking for someone we knew was dead, who is going to jail for that?
ہم نے 200 ملین‎ ڈالرس خرچ کیے اس کی تلاش میں جس کا ہمیں پتہ کہ وہ مرچکا ہے تو کون اس کا ذمہ دار ہے اور کس کو جیل میں جانا چاہیے؟

In 66 pages, General Stanley McChrystal never mentions Osama bin Laden.  Everything is “Mullah Omar”now.  In his talk at West Point, President Obama never mentioned Osama bin Laden۔
66 صفحات میں کہیں بھی جنرل مک کرسل نے بن لادن کا ذبر نہیں کیا مگر صرف ملاں عمر کا، اوبامہ نے بھی اپنی اسپیچ ویسٹ پوائنٹ میں کھبی بھی اسامہ کا ذکر نہیں کیا۔

America knew Osama bin Laden died December 13, 2001۔
امریکیوں کو پتہ تھا کہ اسامہ بن لادن 13 دسمبر 2001  میں وفات پاچکا ہے۔

The bin Laden scam is one of the most shameful acts ever perpetrated against the American people.  We don’t even know if he really was an enemy, certainly he was never the person that Bush and Cheney said.  In fact, the Bush and bin Laden families were always close friends and had been for many years.
بن  لادن کے بارے میں جھوٹ سب سے بڑا شرم والا کھیل تھا جو امریکی عوام کے خلاف کھیلا گیا، ہم یہاں تک کہ یہ بھی نہیں جانتے کہ بن لادن واقعی امریکی دشمن تھا، حالانکہ یہ اس طرح کا بندہ نہیں تھا جس طرح بش و ڈک چینی نے اسے پیش کیا بلکہ حقیقت میں بن لادن فیملی اور بش کے فیملی ہمیشہ آپسی میں گہرے دوست رہے ہیں کافی سالوں سے۔

For years, we attacked the government of Pakistan for not hunting down someone everyone knew was dead.  Bin Laden’s death hit the newspapers in Pakistan on December 15, 2001.
کافی سالوں سے، ہم پاکستانی حکومت سے زبانی حملے/تنقید کرتے رہتے ہیں اس بندے کو نہ پکڑنے کی وجہ سے جس کے بارے میں ہمیں پہلے ہی پتہ ہے کہ وہ مر چکا ہے، جس کے موت کی خبریں 15 دسمبر 2001 میں پاکستانی اخبارات کی زینت بھی بنی تھیں۔

How do you think our ally felt when they were continually berated for failing to hunt down and turn over someone who didn’t exist?
آپ کیا محسوس کرتے ہونگے کہ ہمارے اتحادی اس بندے کی تلاش میں مسلسل ناکامی کا شکار ہیں جو اس دنیا میں وجود ہی نہیں رکھتا۔

What do you think this did for American credibility in Pakistan and thru the Islamic world?  Were we seen as criminals, liars or simply fools? 
آپ کو کیا لگتا ہے کہ امریکی ساکھ بچانے کے لیے پاکستان وی اسلامی دنیا میں اس طرح کیا گیا؟ کیا ہم دنیا میں مجرم، جھوٹے اور بے وقوف نظر نہیں آرہے ہیں؟

How many “Pentagon Pundits,” the retired officers who sold their honor to send us to war for what is now known to be domestic political dirty tricks and not national security are culpable in these crimes?
کتنے پینٹاگوں بنڈت، رٹائرڈ آفیسرز نے اپنا ضمیر بیچا ہم (امریکیوں) کو اس جنگ میں بھیج کر جو سواء ڈومیسٹک سیاسی کچرے تھا نہ کہ امریکی نیشنل سیکیورٹی۔

We spent 8 years chasing a dead man, spending billions, sending FBI agents, the CIA, Navy Seals, Marine Force Recon, Special Forces as part of a political campaign to justify running American into debt.
ہم نے 8 سال گذارے، بلینس خرچ کیے، ایف بی آئی و سی آئ اے ایجنٹس، نیوی والے، میرینس فورس مالے، اسپیشل فورس والے سب بھیجے صرف ایک مرے ہوئے بندے کی تلاش میں، جوکہ ایک سیاسی جواز تھا۔


How many laws were pushed thru because of a dead man?
How many hundreds were tortured to find a dead man?
How many hundreds died looking for a dead man?
How many billions were spent looking for a dead man?
کتنے قانون بن گئے ایک مرے ہوئے بندے کے ذریعے؟
کتنے سیکڑوں کو ٹارچر کیا گیا ایک میرے ہوئے بندے کی معلومات حاصل کرنے کے لیے؟
کتنے سیکڑوں مرگئے ایک مرے ہوئے بندے کی تلاش میں؟
کتنے بلینس ڈالرس خرچ کیے ایک مرے ہوئے بندے کو تلاش کرنے کے لیے؟

Every time Bush, Cheney and Rumsfeld stood before troops and talked about hunting down the dead bin Laden, it was a dishonor.  Lying to men and women who put their lives on the line is not a joke.
ہر دفعہ بش، ڈک چینی، رمسفیلڈ نے اپنی فوجیوں کے سامنے کھڑے ہوکر تقریر کی وہ بھی ایک مرے ہوئے آدمی کی تلاش میں، یہ ایک بے عزتی کا مقام تھا کہ جھوٹ بولا گیا ان مردوں و عورتوں سے جنہوں نے اپنی زندگیاں جنگ کے دہانے پر کھڑی کیں تھیں جوکہ کوئی مذاق نہیں تھا۔

Who is going to answer to the families of those who died for the politics and profit tied to the Hunt for Bin Laden?
کون جواب دہ ان فوجیوں کے خاندانوں کو جو مر گئے ایک سیاسی اور منافع والی جنگ میں جوکہ بن لادن کی تلاش سے منسلک تھی؟


گورڈن ڈف کے ایک اور آرٹیکل کو نظر سے اتاریں:

DOUBT THROWN ON PROOF BIN LADEN A TERRORIST LEADER

جس میں انہوں نے کہا ہے کہ:

Two weeks ago, CIA Director Leon Panetta told the press the CIA had not been able to positively confirm any specific information on Osama bin Laden since “late 2000.
دو ہفتے پہلے سی آئی اے کے ڈائریکٹر لیون پینٹا نے میڈیا کے سامنے کہا کہ سی آئی اے کو سن 2000 کے آخر سے  اسامہ بن لادن کے بارے میں کسی قسم کی کوئی  کنفرم معلومات نہیں تھی ۔

some at the highest levels, have confirmed that all evidence lends toward Osama bin Laden’s death in December 2001.
کچھ ہاء رینکنگ نے کنفر کیا ہے کہ سارے ثبوت اسامہ بن لادن کی دسمبر 2001 میں موت کی طرف جاتے ہیں۔

The transcripts of the last proven bin Laden interview, translated by the CIA, are compared to similar translations of a 2007 “broadcast” said to be by Osama bin Laden.
اب آخری ثبوت بن لادن کا انٹرویو جوکہ سی آئی اے کے ذریعے ٹرانسلیٹ کیا گیا تھا جوکہ بالکل 2007 جیسا ترجمہ تھا۔

 Yet transcripts of translated audio and video tapes, albeit widely disputed, are continually released by a news agency tied to Israeli intelligence services.
ترجمہ کی گئی آڈیوز، وڈیوز جو بہت حد تک پھیلائي گئي تھیں جوکہ مسلسل رلیز ہورہی تھی ایک نئی ایجنسی (الجزیرہ چینل) کے ذریعے جن کا لنک اسرائیلی انٹیلی جنس ایجنسی (موساد) سے ہے۔

With dozens of films, videos and recordings, all claiming Osama bin Laden has taken credit for 9/11 and other terrorist attacks against America, Britain, Spain and other nations۔
لاتعداد فلمز، وڈیوز اور ریکارڈنگس سب میں یہ دکھایا گیا کہ اسامہ بن لادن سے سارے دھماکوں کا کریڈٹ اپنے سر لیا ہے، چاہے 11/9 ہو  یا دوسرے دھشتگرد حملے ہوں امریکا، برطانیا، اسپین اور دوسرے ملکوں میں کیے گئے۔

 ایک اور امریکی محقق پال جوزف ویٹسن نے اس بارے میں ایک اور آرٹیکل لکھا ہے جس کا عنوان ہے:


Top US Government Insider: Bin Laden Died In 2001, 9/11 A False Flag (confirmed!)

 

اس آرٹیکل میں ڈپٹی اسسٹنٹ سیکریٹی  آف یو ایس اے کو یہ انکشاف کرتے بتایا گیا ہے کہ:
He is prepared to tell a federal grand jury the name of a top general who told him directly 9/11 was a false flag attack۔
یہ فیدرل گرانڈ جیوری کو ایک فوج کے جنرل کا نام بتانے والا تھا جس سے اسے بتایا کا 11/9 کا واقعہ اندرونی سازش تھی۔

“Bin Laden had already been “dead for months,” and that the government was waiting for the most politically expedient time to roll out his corpse. Pieczenik would be in a position to know, having personally met Bin Laden and worked with him during the proxy war against the Soviets in Afghanistan back in the early 80′s”۔
ڈپٹی سیکریٹری آف اسٹیٹ نے یہ بھی انکشاف کیا کہ اسامہ بن لادن کافی مھینے پہلے مر چکا تھا اور حکومت صحیح وقت کا انتظار کررہی تھی اس کی موت کو کیش کرنے کے لیےاور ڈپٹی سیکریٹری اس بات کرنے کی پوزیشن میں تھا کیونکہ وہ ذاتی طور پر  بن لادن سے مل بھی چکا تھا اور یہ دونوں روس کے خلاف جنگ میں ایک دوسرے کے ساتھ کام بھی کرچکے تھے۔

Top US government insider Dr. Steve R. Pieczenik, a man who held numerous different influential positions under three different Presidents and still works with the Defense Department, shockingly told The Alex Jones Show yesterday that Osama Bin Laden died in 2001۔
امریکی ٹاپ آفیسر ڈپٹی سیکریٹری ڈاکٹر اسٹیو، جوکہ امریکا کے تین صدور کے ساتھ کام کرچکا ہے اور ابھی تک ڈفینس ڈپارٹمنٹ کے ساتھ منسلک ہے نے ایلیکس جان شو میں بتایا ہے کہ اسامہ بن لادن 2001 میں مرچکا تھا۔

Pieczenik said that Osama Bin Laden died in 2001, “Not because special forces had killed him, but because as a physician I had known that the CIA physicians had treated him and it was on the intelligence roster that he had marfan syndrome,” adding that the US government knew Bin Laden was dead before they invaded Afghanistan.
ڈپٹی سیکریٹری نے انکشاف کیا ہے کہ اسامہ بن لادن 2001 ایک میں وفات پاگیا تھا یہ نہیں کہ امریکی اسپیشل فورس نے اسے قتل کیا بلکہ ڈاکٹر ہونے کے ناتے مجھے معلوم ہے کہ ایک سی آئی اے کے ڈاکٹر نے اس کا علاج کیا تھا اور بتایا تھا کہ اسے مارفن سینڈروم بیماری ہے اور امریکی حکومت کو افغانستان پر حملہ کرنے سے پہلے اس کی موت کے بارے میں علم تھا۔

یہ کون سے بیماری ہے جو اسامہ بن لادن کو لگی تھی جس کی وجہ سے ان کی موت واقع ہوگئی تھی اس کے بارے میں نیچے مختصر جانیے۔
Marfan syndrome is a degenerative genetic disease for which there is no permanent cure. The illness severely shortens the life span of the sufferer.

“He died of marfan syndrome, Bush junior knew about it, the intelligence community knew about it,” said Pieczenik, noting how CIA physicians had visited Bin Laden in July 2001 at the American Hospital in Dubai.
انہوں نے مزید انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ بن لادن اس خطرناک بیماری سے وفات پاگیا تھا اور امریکی صدر بش جونیئر کو اس بارے میں معلوم تھا، انٹیلی جنس کمیونٹی کو بھی اس بارے میں علم تھا، اور اس نے یہ بھی انکشاف کیا کہ ایک سی آئی اے کے فزیشن نے اسامہ بن لادن سے دبئی کی اسپتال میں ملاقات کی تھی۔
(میں  اس انکشاف بارے میں تحریر پیش کرچکا ہوں)

“He was already very sick from marfan syndrome and he was already dying, so nobody had to kill him,” added Pieczenik, stating that Bin Laden died shortly after 9/11 in his Tora Bora cave complex.
مزید بات کرتے ہوئے کہا کہ بن لادن اس خطرناک بیماری میں پہلے ہی بہت بیمار تھا اور وہ مرنے کے بالکل قریب پہنچ چکا تھا تو کسی کو بھی اسے مارنے کی ضرورت نہیں تھی اور 11/9 کے واقعہ کے فوری بعد تورا بورا میں اپنے ہی غار میں وہ اس دنیا سے رحلت کرگئے۔

Pieczenik, referring to Sunday’s claim that Bin Laden was killed at his compound in Pakistan, adding, “This whole scenario where you see a bunch of people sitting there looking at a screen and they look as if they’re intense, that’s nonsense,” referring to the images released by the White House which claim to show Biden, Obama and Hillary Clinton watching the operation to kill Bin Laden live on a television screen.
انہوں نے انٹرویو میں بتایا کہ اتوار کو کاروائی دکھائی گئی ہے کہ پاکستان میں اسامہ بن لادن کو ہلاک کیا گیا ہے یہ سارا واقعہ جو آپ نے دیکھا ہے کہ کچھ لوگ بیٹھے ہوئے ہیں اور اسکریں میں آپریشن کو لائیو دیکھ رہے ہیں جن میں جوبائیڈن، ہیلری کلنٹن اور اوبامہ شامل ہیں،  یہ سب بکواس تھا۔

“It’s a total make-up, make believe, we’re in an American theater of the absurd….why are we doing this again….nine years ago this man was already dead….why does the government repeatedly have to lie to the American people۔
یہ سب بنا بنایا کھیل تھا، یہ سب ہم دوبارہ کیوں کر رہے ہیں جبکہ 9 سال پہلے یہ بندہ (اسامہ بن لادن) پہلے ہی مرچکا تھا، کیوں یہ حکومت دوبارہ سے امریکی عوام سے جھوٹ بول رہی ہے؟

“Osama Bin Laden was totally dead, so there’s no way they could have attacked or confronted or killed Osama Bin laden۔
اسامہ بن لادن بالکل مرچکا ہے تو اس بات کا کوئی امکان نہیں تھا کہ (پاکستان میں) حملہ کیا جاتا اور اسامہ بن لادن کو ہلاک کیا جاتا۔

Pieczenik said that the decision to launch the hoax now was made because Obama had reached a low with plummeting approval ratings and the fact that the birther issue was blowing up in his face.
انہوں نے مزید کہا کہ یہ سب کچھ اس لیے کیا گیا کہ امریکی صدر بارک اوبامہ کا گراف بہت نیچے گرچکا تھا۔

The farce was also a way of isolating Pakistan as a retaliation for intense opposition to the Predator drone program, which has killed hundreds of Pakistanis.
یہ سب کچھ کرنے کا مقصد پاکستان کو (بین الاقوامی طور پر ) الگ تھلگ کرنا تھا اور پاکستان کو جواب دینا تھا ڈرون حملوں کی مخالفت کرنے کا جس میں سیکڑوں پاکستانی ہلاک ہوئے تھے۔

During his interview with the Alex Jones Show yesterday, Pieczenik also asserted he was directly told by a prominent general that 9/11 was a stand down and a false flag operation, and that he is prepared to go to a grand jury to reveal the general’s name.
انہوں نے انٹرویو میں بتایا ہے کہ امریکی فوج کے ایک جنرل نے ان سے مل کر یہ بتایا کہ 11/09 کا واقعہ ڈرامہ تھا اور وہ اس جنرل کا کورٹ میں بتانے کے لیے تیار تھا۔

“They ran the attacks,” said Pieczenik, naming Dick Cheney, Paul Wolfowitz, Stephen Hadley, Elliott Abrams, and Condoleezza Rice amongst others as having been directly involved.
انہوں نے کہ ڈرامہ رچایا اور ڈک چینی، پال، اسٹیفن ہیڈلے، ایلئٹ ابرام اور کونڈولیزا رائس ڈائریکٹلی اس میں کھیل میں ملوث تھے۔

Pieczenik re-iterated that he was perfectly willing to reveal the name of the general who told him 9/11 was an inside job in a federal court, “so that we can unravel this thing legally, not with the stupid 9/11 Commission that was absurd.”
انہوں نے پھر اس بات پر زور دیا کہ یہ بالکل ہر طرح سے تیار ہوچکا تھا کہ جیوری کو اس جنرل کا نام بتادوں جس نے یہ کہا تھا کہ یہ ڈرامہ امریکی حکومت کا اندرونی سازش تھی کہ اور اس کو کورٹ کے سامنے قانونی طور پر ظاہر کرسکیں نہ کہ وہ جوکہ 11/9 کمیشن نے بتایا تھا۔ (جوکہ سراسر حھوٹ پر مبنی رپورٹ تھی)۔

:باقی پورا آرٹیکل پڑھنے کے لیے نیچے کلک کریں

Top US Government Insider: Bin Laden Died In 2001, 9/11 A False Flag 



اسامہ بن لادن کے 10 سال پہلے مرنے کے بعد اس کی لاش کو کہاں رکھا گیا اس بات کو جاننے کے لیے نیچے دیے گئے لنک کو کلک کریں

 Bin Laden’s Corpse Has Been On Ice For Nearly a Decade


اسامہ بن لادن کی کھوپڑی کو 10 سال تا بحرین کے ایک سرد خانے میں محفوظ رکھا گیا ہے اور اسامہ کی فریز کی گئی کھوپڑی کو بمع تصویر کے دیکھنے اور اس کےبارے؛؛ میں مزید پڑھنے کے لیے نیچے کلک کریں۔

The Re- Death of Bin Laden;s Frozen Corpse 


ڈاکٹر اسٹیو (رٹائرڈ ڈپٹی سیکریٹری آف اسٹیٹ ) کا انٹرویو پڑھنے کے لیے نیچے لنک کو کلک کریں:

آخر میں یہ ہی عرض کروں گا کہ حقائق کو تلاش کرنے کے لیے مثبت ذھن و سوچ کا ہونا نہایت ضروری ہے اور جذبات کو بالائے تاک رکھ کر اگر حقیقت کی روشنی میں دیکھنے کی کوشش کریں گے بو بہت کچھ دیکھنے اور پڑھنے کو ملے گا جس کے بارے میں ہمارا وہم و گمان بھی نہیں ہوتا ہے۔ 

اس لیے امید کرتا ہوں کہ مغربی اور مثبت سوچ رکھنے والے محققین گورڈن ڈف، پال جوزف ویٹس اور ان جیسے بہت سے سچ کی تلاش کے کھوجی کو پڑھیں اور حقائق کو جاننے کی کوشش کریں کہ اسلام دشمن قووتیں ہمارے کتنے قریب پہنچ جکی ہیں اور ہو جذبات کی رو میں بہتے جارہے ہیں کہ فلاں اسلام کا سپاہی ہے، فلاں اسلام کا ہیرو ہے یا فلاں اسلام کا مسیحا ہے۔ 
اللہ تبارک و تعالی  سب مسلمانوں کو حقیقت پسندانہ اور مثبت سوچ کا حامل بنادے اور جذبات و غصہ سے بچائے رکھے اور ہم سب کو ھدایت نصیب فرمائے۔ آمین
والسلام علیکم

1 تبصرہ جات:

Anonymous نے کہا :
This comment has been removed by a blog administrator.

تبصرہ کیجئے