Sunday 3 July 2011

"دنیا میں عالمی دھشتگردی کا کوئی وجود ہی نہیں ہے"

السلام علیکم ورحمۃ اللہ!
آج جو عنوان میں لےکر آیا ہوں اس کا تعلق عالمی دھشتگردی سے ہے۔
آج کل دنیا میں امریکہ نے عالمی دھشتگردی کے خلاف جنگ (war On Terrorism) کے نام سے اپنے مذموم مقاصد حاصل کرنے کے لیے پوری دنیا میں دھشتگردی مچا رکھی ہےاور اس دھشتگردی کا شکار مسلمان اور مسلمانوں کے بے بہا قیمتی وسائل ہیں جو اللہ تعالی نے ہمیں عطا کیے ہیں۔
اگر آپ تحقیقی طور پر پوری دنیا میں نگاھ دوڑائيں گے تو آپ کو یہ دھشتگردی کے خلاف جنگ ایک گھناؤنے مقصد کی تکمیل کے مشن کے علاوء کچھ نہیں نظر آئے گی۔
حالانکہ اس کو ان الفاظ یہ کہا جائے تو بہتر ہوگا کہ:
"دنیا میں عالمی دھشتگردی کا کوئی وجود ہی نہیں ہے"
اس بارے میں انٹرنیشنل کالم نگاروں نے بہت کچھ لکھا ہے اور بہت ساری تحقیقی عنوانات پیش کیے مگر جو کالم میں آپ کے سامنے پیش کررہا ہوں جس میں روس ایک جنرل نے انکشاف کیا ہے کہ:
International Terrorism Does Not Exist
اس میں وہ لکھتے ہیں کہ:
International terrorism does not exist and that the September 11 attacks were the result of a set-up.
کہ یہ جنگ کا کوئی وجود ہی نہیں ہے اور یہ ایک 9/11 کے کارنامہ بنا بنایا کھیل تھا۔
اور لکھتا ہے کہ:

Terrorism is the weapon used in a new type of war. At the same time, international terrorism, in complicity with the media, becomes the manager of global processes. It is precisely the symbiosis between media and terror, which allows modifying international politics and the exiting reality.

دھشتگری نئی قسم کی جنگ کا ہتھیار ہے۔ اور یہ عالمی دھشتگری کا ہتھیار میڈیا کی ملی بھگت یا سازش کا نتیجہ ہے۔

The organizers of those attacks were the political and business circles interested in destabilizing the world order and who had the means necessary to finance the operation.

اس دھشتگری کے ترتیب دینے والے بزنس مین اور سرمایہ کار ہیں جو اس دنیا کے ایک نئے انداز سے ترتیب دینا چاہتے تھے اور انہی لوگوں نے اس آپریشن کو فنانس کیا تھا۔

Only secret services and their current chiefs – or those retired but still having influence inside the state organizations – have the ability to plan, organize and conduct an operation of such magnitude. Generally, secret services create, finance and control extremist organizations. Without the support of secret services, these organizations cannot exist –

صرف انٹیلی جنس ایجنسیاں، ان کے موجودہ سربراہان یا پھر رٹائرڈ سربراہاں (جن کا اب بھی ایجنسی میں رول ہے) نے یہ سارا 9/11 کا ڈرامہ ترتیب دیا تھا اور یہ ایجنسیاں ہی جہادی تنظیموں کو فنانس اور کنٹرول کرتی ہیں اور ان کی سپورٹ کے بغیر ان جہادی تنظیموں کا وجود ہی نہیں رہے۔ [/COLOR]

Osama bin Laden and “Al Qaeda” cannot be the organizers nor the performers of the September 11 attacks. They do not have the necessary organization, resources or leaders. 

اسامہ بن لادن یا القائدہ اس 9/11 کے واقعے کو نہ ترتیب دے سکتی ہے اور نہ یہ کارنامہ کرسکتی ہے کیونکہ ان کے پاس یہ کام کرنے کے لیے نہ تنظیم ہے نہ وسائل ہیں اور نہ ہی ایسا کوئی لیڈر/سربراہ ہے۔ 
The September 11 operation modified the course of events in the world in the direction chosen by transnational mafias and international oligarchs; that is, those who hope to control the planet’s natural resources, the world information network and the financial flows. This operation also favored the US economic and political elite that also seeks world dominance.

اس 9/11 کے واقعے کے پیچھے بین الاقوامی مافیا ہے جو اس دنیا کے مالی وسائل، فنانشل بہاؤ اور انفارمیشن نیٹ ورک پر کنٹرول کرنا چاہتی ہے اور اس کے ساتھ ساتھ (اس نام نہاد عاملی دھشتگردی کی جنگ میں) امریکہ کے ٹاپ اکانامک اور پولیٹکل اشرافیہ بھی دلچسپی رکھتے ہیں جن کا مقصد بھی اس دنیا میں حکومت کرنا/کنٹرول کرنا ہے۔

The use of the term “international terrorism” has the following goals: 


اب اس عالمی دھشتگردی کے کیا مقاصد نکلتے ہیں یا اس کا کنکلیوڑن کیا ہے وہ آپ نیچے دیے گئے لنک میں پڑھ سکتے ہیں۔ ان شاءاللہ
International Terrorism Does Not Exist

اس کالم کے لکھنے والے روسی جنرل کا کچھ تعارف یوں ہے۔

General Leonid Ivashov 
General Leonid Ivashov is the vice-president of the Academy on geopolitical affairs. He was the chief of the department for General affairs in the Soviet Union’s ministry of Defense, secretary of the Council of defense ministers of the Community of independant states (CIS), chief of the Military cooperation department at the Russian federation’s Ministry of defense and Joint chief of staff of the Russian armies.

امید کہ کچھ بات سمجھ آگئی ہوگی، ویسے بھی یہ ایک معمولی سا خاکہ تھا 9/11 کے ڈرامہ کے اوپر اس پر تو اب لکھوں صفحے رقم کیے گئے ہیں۔

والسلام علیکم

0 تبصرہ جات:

تبصرہ کیجئے