Tuesday 5 July 2011

اسامہ بن لادن اور امریکی سی آئی آے میٹنگ

السلام علیکم ورحمۃ اللہ
آج میرے عنوان کا موضوع ہے:
اسامہ بن لادن اور امریکی سی آئی آے میٹنگ

مئی 2011 کا مہینہ تھا  جب ٹی وی پر  امریکی صدر اوبامہ  کی بریکنگ نیوز تھی کہ امریکی اسپیشل فورس نے پاکستان کے علائقے ایبٹ آباد کے ایک کمپاؤنڈ میں دنیا کے سب سے خطرناک دھشتگرد اسامہ بن لادن کو ایک خفیہ آپریشن میں ہلاک کیا گیا اور اس کی لاش کو چھپاکر وہاں سے لے گئے اور خفیہ طریقے سے سمندر برد کیا گیا اور بعد میں یہ بہانہ کیا گیا کہ سکیورٹی وجوہات کی بنیاد پر اسامہ بن لادن کی تصویر کو دکھایا  نہیں جائے گا اور کہانی ختم ۔
مجھے کچھ عرصے تک اسی شش و پنچ میں مبتلا رہا کہ یہ کیسے ہوسکتا ہے کہ ایک بندہ 5 سالوں تک پاکستان کے ایک مشھور شہر میں رہتا ہوں اور کسی کو بھی اس کا پتہ نہیں چلا  اور چلا بھی تو کوسوں دور بیٹھے امریکی فوجوں کو اور انہوں نے بغیر کسی اطلاع کے آسانی سے اور بغیر کسی نقصان کے اسامہ او ہلاک کرکے اس کی لاش بھی لے گئے اور کسی کو دکھلائے بغیر سمندر برد کردیا جوکہ یہ بات میری سمچھ سے بالا تر تھی۔
تو میں نے سوچا کہ کیوں نہ اس کی کھوج لگائ جائے کہ اصل معاملہ کیا ہے حالانکہ ہر طرف سے یہ ہی صدا آرہی تھی کہ اس سارے معاملے میں گڑبڑ ہے اور امریکی افغانستان سے عزت کے ساتھ نکلنے اور اپنے ملک کی عوام کے جوتوں سے بچنے کے لیے  یہ ڈرامہ رچایا ہے  اور ویسے بھی جب القائدہ کا وجود ہی اس دنیا میں نہیں ہے اور صرف اور صرف امریکی انٹیلی جنسیز کی رپورٹ میں ہی القائدہ  کا نام سنا  اور ان ہی کی میڈیا میں دکھایا جاتا ہے تو اسامہ کہاں سے ملے گا۔
خیر اسی کھوج میں  تلاش جاری و ساری تھی ایک  جگہ اس کا سراغ مل گیا، جس تحقیق کی تلاش تھی وہ  اس خوبصورتی سے مل جائے گا اس کا اندازہ ہی نہیں تھا اور اس پر میں نے اللہ کا شکر ادا کیا کہ کم از کم میرے دل میں شش و پنچ  و تشویش تھی و دور ہوئی  کہ یہ سارا ڈرامہ تھا  پھر سوچا کیوں نہ آپ سب کے سامنے بھی یہ چيز پیش کروں کہ میرے ساتھ آپ کے دل کا بوجھ بھی ہلکا ہوئے کہ اس ڈرامے کی وجہ سے ہمارے ملک کی بقا و سلامتی  بھی داؤ پر لگی ہوئی تھی۔ الحمدللہ
کچھ عرصہ پہلے یہاں اسی فورم میں نے اسامہ بن لادن کے متعلق عرض کر چکا ہوں اب ان کے بارے میں مزید کچھ تحقیق پیش کرتا ہوں۔  ان شاءاللہ
جیسا کہ اسامہ بن لادن  کے خلاف جنگ کی شروعات 11/9 کے ڈرامہ سے شروع ہوئی تھی، جب پہلی اسٹیج ہی ڈرامہ تھی تو اس کا ہر سین بھی ڈرامہ ہوتا ہے۔
فرانس کی اخبار لے فگیرو کے ایک رپورٹر نے 1 نومبر  2001 کو اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا تھا کہ اسامہ بن لادن اور سی آئی اے کی دبئی  کی ایک اسپتال میں ملاقات ہوچکی ہے۔ اس پر میں کچھ انکشافات اردو ترجمہ کرکے آپ کے سامنے پیش کرتا ہوں۔ ان شاءاللہ

Bin Laden is reported to have arrived in Dubai on July 4 from Quetta in Pakistan with his own personal doctor, nurse and four bodyguards, to be treated in the urology department. While there he was visited by several members of his family and Saudi personalities, and the CIA.

اسامہ بن لادن 4 جولاء 2001 یو کوئٹہ پاکستان سے دبئی پہنچا اور اس کے ساتھ اس کا ذاتی ڈاکٹر، نرس اور 4 محافظ بھی تھے جہاں اس نے اپنی فیملی کے کچھ ممبران،سعودی آفیشل ممبران اور امریکی سی آئی اے  کے ایجنٹ سے بھی ملاقات کی۔

CIA physicians had visited Bin Laden in July 2001 at the American Hospital in Dubai.
اسامہ بن لادن کو11/9 سے دو مہینے پہلے دبئی کی اسپتال میں داخل کروایا گیا تھا  10 ن کے لیے اور وہ اسپتال امریکہ کے زیر سرپرستی چل رہی تھی۔  یوں کہیے کہ اس کا علاج دبئی کی امریکی اسپتال میں ہورہا تھا اور نہ صرف ہورہا تھا سی آئی اے کے ایک فزیشن ڈاکٹر بھی اس کو دیکھ چکا تھا۔

The CIA chief was seen in the lift, on his way to see Bin Laden, and later, it is alleged, boasted to friends about his contact. He was recalled to Washington soon afterwards.
اس اسپتال میں اس کی ملاقات سی آئی اے کے چیف کے ساتھ ہوئی تھی جوکہ اس ملاقات کے بعد فوری طور پر واشنگٹن روانہ ہوگیا تھا۔

Intelligence sources say that another CIA agent was also present; and that Bin Laden was also visited by Prince Turki al Faisal, then head of Saudi intelligence, who had long had links with the Taliban, and Bin Laden۔
 اور  اس سے ملنے والوں میں سے سعودی شہزادہ پرنس ترکی الفیصل ، سعودی انٹیلی جنس چیف  بھی تھے جس کےلنک طالبان اور بن لادن کے 
ساتھ تھے او ر ایک سی آئی اے کا ایجنٹ بھی وہاں موجود رہا۔

یہ اور بات ہے  کہ اس اسپتال والوں نے اور واشنگٹن والوں نے بھی اس خبر کو جھوٹ قرار دیا جوکہ ان کا پرانا وطیرہ ہے اور اس خبر  کو  فرانس کی ایک اخبار نے افشاں کیا تھا۔

Private planes owned by rich princes in the Gulf fly frequently between Quetta and the Emirates, often on luxurious "hunting trips" in territories sympathetic to Bin Laden۔
گلف کے ایک شیخ کے پرائیوٹ جہاز میں بن لادن کو کوئٹہ سے دبئی لایا گیا تھا ۔

Bin Laden has often been reported to be in poor health. Some accounts claim that he is suffering from Hepatitis C, and can expect to live for only two more years.
اسامہ بن لادن کی طبیعت اکثر خراب رہتی تھی اور یہ بھی کہا گیا ہے کہ وہ کو ہیپاٹیئیٹس سی ہوا تھا اور وہ صرف دو سالوں تک زندہ رہ سکتا تھا۔

According to Le Figaro, last year he ordered a mobile dialysis machine to be delivered to his base at Kandahar in Afghanistan.
فرانس کی اخبار لے فگیرو نے انکشاف کیا تھا کہ سال 2000 می اسامہ بن لادن نے موبائل ڈائیلاسز مشین  آرڈر کی تھی جوکہ اس کے بیس کندھار افغانستان پہنچائی گئی تھی۔

مزید خبر پڑھنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک کو کلک کیجیے۔ ان شاءاللہ


اب اس تحقیق کا اخذ یہ نکلتا ہے کہ اسامہ بن لادن امریکہ کا ایجنٹ تھا اور اسی کے لیے کام کرتا تھا۔  اور جب وہ  11/9 ہوا تو اوپر کی خبر کے مطابق وہ زیادہ وقت تک زندہ نہیں رہ سکتا تھا، اگر اس خبر میں صداقت ہے تو پھر اسامہ بن لادن کے بہت پہلے ہی مرجانا چاہیے تھا ۔
اس بارے میں اگلی تحقیق پیش کی جائے گی۔ ان شاءاللہ
والسلام علیکم

8 تبصرہ جات:

nazeer shaikh نے کہا :

hummmm nice sharing
by the way where are u not called from long

ابو جرار نے کہا :
This comment has been removed by a blog administrator.
میری سوچ، میرا نظریہ نے کہا :

السلام علیکم
اگر آپ کو یہ تحقیق غلط معلوم ہوتی ہے تو نیچے دیے گئے لنک پر اپنی تحقیق پیش کرکے اس کا رد کریں۔
http://www.guardian.co.uk/world/2001/nov/01/afghanistan.terrorism
باقی ایسے باتیں کرنے سے کسی چيز کی افادیت پر اثر نہیں پڑتا۔
امید کہ بات سمجھ میں آئی ہوگی۔ ان شاءاللہ
والسلام علیکم

ابو جرار نے کہا :

اسلام علیکم
محترم مجھے نہ اس تحقیق کو غلط ثابت کرنے کی ضرورت ہے نہ اپنی تحقیق کو صحیح ثابت کرنے کی ضرورت ۔۔۔ ضرورت صرف آپ کی نظر پر پڑے پردے کواٹھانے کی تھی لیکن لگتا ہے کہ میڈیا کی گرد کی دبیز تہہ آپ کی آنکھوں پر جمی ہے جو کسی ایک آدھ تبصرے سے ہٹنے والی نہیں بہتر ہے آپ کسی ایسے شخص سے رابطہ کریں جو عملی طور پر میدانوں میں برسرپیکار ہو اور محازوں کی اصل صورتحال سے واقف ہو۔۔۔
اللہ تعالی آپ کو ہدایت سے سرفراز کرے۔۔ آمین

میری سوچ، میرا نظریہ نے کہا :

وعلیکم السلام!
لگتا ہے آپ ابھی تک مدرسہ سے باہر نہیں نکلے۔
محترم مدرسہ سے باہر بھی دنیا بستی ہے، اس لیے میرا آپ سے مشرہ ہے کہ چاردیواری سے باہر نکل کر دیکھیں، بہت کچھ ہوچکا ہے جس کی آپ کو توقع ہی نہیں تھی۔
آپ کے مشورہ کا بہت بہت شکریہ
والسلام علیکم

ابو جرار نے کہا :
This comment has been removed by a blog administrator.
ابو جرار نے کہا :

اسلام علیکم
محترم سچ سننے کا حوصلہ نہیں آپ میں۔۔۔۔
میرے تبصرے ہٹادیں مجھے پرواہ نہیں لیکن اپنی اصلاح کرلیں۔۔۔

میری سوچ، میرا نظریہ نے کہا :

وعلیکم السلام بھائی
جی ان شاءاللہ آپ ک ینصیحت پر عمل کروں گا۔ ان شاءاللہ
اور رہی بات تبصرہ ہٹانے کی تو آپ نے نامناسب زبان اختیار کی تھی، حالانکہ میں نے آپ کسی بھی نا مناسب القاب سے نہیں نوازا کیونکہ میں میروطیرہ نہیں۔
اللہ ہم سب کو ھدایت نصیب فرمائے۔ آمین
والسلام علیکم

تبصرہ کیجئے