Wednesday 8 June 2011

مصنف محمد انیس الرحمن

مصنف محمد انیس الرحمن

محمد انیس الرحمن کا شمار پاکستان  میں موجود ان دانشوروں میں ہوتا ہے جو بین الاقوامی  سازشوں اور مکاریوں جیسےموضوعات پر اتھارٹی سمجھے جاتے ہیں۔ محمد انیس الرحمن ایک اچھے صحافی بھی ہین، ان کا شمار ان اچھے صحافیوں میں ہوتا ہے جنہوں نے مشاہدے اور مطالعے کی عادت ترک نہ کی ہو- ان کا مشاہدہ اس لیے وسیع  ہے کیونکہ انہوں نے اسلامی دنیا کے علاوہ دنیا کے کئی ممالک کا دورہ کرکے اپنی ریسیرچ پر کام کیا ہے، کئی نامور شخصیات اور دانشوروں سے ملاقاتیں کیں اور بین الاقوامی تعلیمی اور تحقیقی اداروں اور لائبریریوں میں عرق ریزی بھی کی ہے۔
انیس الرحمن  کے اندر مزید اچھی عادت یہ بھی دیکھی گئی ہے کہ حالات کیسے ہی کیوں نہ ہوں وہ غم روزگار سے فرصت پاتے ہی کتابوں اور جرائد کے مطالعہ کو روزمرہ کے معمولات سے خارج نہیں ہونے دیتے- اس کے علاوہ وہ جدید دور کی ایجادات سے فائدہ اٹھاتے ہوئے انٹرنیٹ کو بھی استعمال میں لاتے ہیں اور اپنی دلچسپی کے موضوعات کے بارے میں دنیا بھر کے اخبارات اور جرائد کے تازہ ترین اشوز کو بھی پڑھتے ہیں- یہی تمام خوبیاں انہیں ایک اچھا رائٹر ثابت کررہی ہیں۔
ان کی کتاب پڑھنے کے بعد جب کوئی قاری انہیں ملتا ہے تو اسے یقین نہیں آتا کہ یہ کتابیں اس نوجوان نے لکھی ہیں، کیونکہ وہ دیکھنے میں ایک کھلنڈر ا سا کلین شیو نوجوان نضر آتا ہے مگر اندر سے وہ باریش ہے- محمد انیس الرحمن ایسا پاکستانی نوجوان ہے جس کے اندر کوئی 80 سالہ بزرگ عرب سکالر چھپا بیٹھا ہے۔ عرب اسکالر  کا لفظ صرف اصطلاحا استعمال نہیں کیا بلکہ ان کا شمار اچھی عربی پڑھنے، لکھنے اور بولنے والوں میں ہوتا ہے- ایک ایسے وقت میں جب لوگ اپنے بچوں کو امریکا اور يورپ کے خواب دکھایا کرتے تھے اور انگریزی زبان سکھانے کو اسٹیٹس سمجھا جاتا تھا، محمد انیس الرحمن کے والد محترم محمد امین الرحمن نے انہیں عربی کے چند بول سکھا کر مکہ اور مدینہ  سے متعارف کرادیا- پھر محمد 
انیس الرحمن سے بھی اپنے والد کی اس خواہش کی لاج رکھی- نہ صرف عربی زبان پر عبور حاصل کیا بلکہ عالم عرب سے اپنا رشتہ جوڑدیا-

محمد انیس الرحمن کون ہیں؟

اس کی تفصیل بیان کرنے سے پہلے میں یہ اعتراف کرنے میں عذر محسوس نہیں کرتا کہ نہ صرف اس کی باتوں میں بلا کی تاثیر ہے، اس کا لہجہ فکر اور درد سے بھرا ہوتا ہے اور اس کے قلم سے میں اسلام اور مشن کی خاطر آنسو ٹپکتے دیکھے ہیں۔۔۔۔محمد انیس الرحمن  اپنے والد محمد امین الرحمن کے ادارے "اخبار العرب" کی کوکھ سے جنم لیا۔
اخبار العرب پڑھنے وانے عرب دنیا کے قارئین محمد انیس الرحمن کی تحریریں پڑھ کر یہ سمجھتے  تھے کہ یہ کوئی باریش بزرگ ہوں گے لیکن جب وہ انہیں ملتے تو یہ حیرت میں مبتلا ہوجاتے کہ یہ تواسکو ل اور کالج کا ایک نوجوان ہے، ممکن ہے وہ یہ یقین نہ کرتے  کہ اخبار العرب میں شائع ہونے والی عربی تحریریں اس نوجوان کی ہیں لیکن جب وہ اس سے مختلف موضوعات پر گھنٹوں گفتگو کرتے تو یہ کہنے پر مجبور ہوجاتے کہ اس نوجوان کے اندر کوئی ساٹھ سالہ بزرگ اسکالر چھپا بیٹھا ہے او ریہ حقیقت بھی تھی، ان کے اندر اپنے والد کی تربیت اور مشن سے لگاؤ کم عمری میں ہی حلول کرگیا تھا-
محمد انیس الرحمن  کا یہ کمال عربوں پر اثر کرگیا، پھر وہ پاکستان کے شہر لاہور میں بیٹھے ہوئے اس نوجوان کو اس وقت عرب دنیا میں لے گئے جب اس کے ابھی گلی محلے میں کرکٹ کھیلنے کے دن تھے- انیس الرحمن نے جیسے ہی عرب سرزمین پر قدم رکھا، اس کی تخلیقی صلاحیت کو مزید جلا ملی۔ انہیں عرب کے ان نامور اداروں اور نامور شخصیات اور اسلامی اسکالروں سے ملنے کا موقع ملا، جہاں جانے کے لیے اور جن سے ملنے کے لیے دیگر دنیا کے کئی علماء اور اسکالر صرف خواب ہی دیکھ سکتے ہیں- محمد انیس الرحمن  نے بھی ان مواقع کی قدر کی، ان کی اس لگن کو دیکھتے ہوئے اور ان کی علمی پیاس بھجانے کے  لئے ان کے لیے دنیا کے راستے کھول دیے گئے، پھر نہ صرف وہ عرب دنیا کے  قریہ قریہ گھومے بلکہ سنٹرل ایشیا سے یورپ اور پھر افریقہ تک کا سفر کیا-
محمد انیس الرحمن کے یہ سفر  صرف سیاحت کی خاطر نہیں تھے بلکہ مشاہدے سے بھرپور ہیں، انہوں نے دنیا کی ان لائبریریوں میں کئی کئی ماہ تک شب و روز عرق ریزی کی، جن کتب خانوں کے باہر لوگ صرف تصویر بنوانا بھی اعزاز سمجھتے ہیں۔ محمد انیس الرحمن کے دنیا غیر کے سفر، علم اور مشاہدے کی تفصیل بڑی طویل ہے مگر یہ ان کا مختصر ذکر کیا گیا ہے۔  (انوار حسین ہاشمی، نوائے وفت لاہور)

صحافی وابستگی:

روزنامہ "نوائے وقت" کے جریدے ہفت روزہ "ندائے ملت" سےوابستہ ہیں۔ بین الاقوامی اور خصوصا عالم اسلام سے متعلق موضوعات، اسلامی تحریکیں، بین الاقوامی سازشیں اور اینٹی اسلامی ورلڈ کی خفیہ تنظیموں کی پس پردہ سرگرمیاں ان کے خاص موضوعات ہیں، محمد انیس 
الرحمن اس سے قبل پاکستان سے شائی ہونے والے بین الاقوامی جریدے" اخبار العرب" کے چار سال تک ایڈیٹر رہ چکے ہیں۔

تعلیم و تحقیقی کام:

ابتدائی تعلیم لاہور میں حاصل کی، پنجاب یونیورسٹی  لاہور سے عربی ادر اور اسلامک اسٹڈیز میں ایم اے کی ڈگریاں حاصل کی، عربی زبان و بیان پر مکمل عبور رکھتے ہیں- نیشنل یونیورسٹی آف ماڈرن لینگویجز اسلام آباد سے عربی زبان میں ڈپلومہ کیا- پاکستان میں تعلیم حاصل کرنے کے بعد بیرون ملک چلے گئے- جامعہ الامام محمد بن سعود  السلامیہ یونیورسٹی کے انسٹیٹیوٹ آف ہائر ایجوکیشن مدینہ منورہ سے استشراق کے موضوع پر ڈپلومہ حاصل کیا- لائڈن یونیورسٹی ہالینڈ سے بھی انہوں نے استشراق اور ڈچ زبان میں ڈپلومہ حاصل کیا- بعد ازاں انہیں سوربون یونیورسٹی پیرس فرانس جانے کا موقع ملا جہاں سے انہوں نے فرانسیسی زبان اور ڈپارٹمنٹ آف مڈل ایسٹ افیئرز میں تحقیقی کام مکمل کرکے ڈپلومہ حاصل کیا اور آج کل قانون کی ڈگری حاصل کی ہے۔

زبانیں:

عربی اور انگریزی زبانوں پر عبور رکھنے کے علاوہ ڈچ اور فرانسیسی زبانوں پر بھی مہارت رکھتے ہیں-

بیرونی ممالک کے تحقیقی سفر:

محمد انیس الرحمن کو  علمی و تحقیقی کام کے علاوہ صحافتی ذمہ داریوں کیلیے دنیا کے جن حصوں میں جانے کا موقع ملا ان میں خلیج، شرق الاوسط کے ممالک، شمالی افریقہ، جنوبی افریقہ اور يورپی ممالک شامل ہیں-

تصانیف:

٭ درپردہ حقائق – اسلامی دنیا اور مغرب کی فکری کشمکش

٭ مدینہ سے وائٹ ہاؤس تک- مسلمانوں اور مغربی خفیہ ایجنسیوں کی زیر زمین پنجہ آزمائی

٭ بین الاقوامی مافیا

٭ اسلام اور صیہونی نیٹ ورک

٭ تاریخ استشراق

٭  تاریخ آثار مدینہ

٭ ابو انضال اور کارلوس

٭ نیپولین اور اسلام




مصنف کی  ان درج ذیل تحریروں کو پڑھنے کے لیے نیچے کلک کریں۔ 



0 تبصرہ جات:

تبصرہ کیجئے